نئی دہلی، 24 جون (یو این آئی) یوپی کے مختلف اضلاع میں مسلمانوں کی املاک کی غیر قانونی انہدامی کارروائی کے خلاف صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشدمدنی کی جانب سے داخل عرضی پرسپریم کورٹ میں آج ہونے والی سماعت کے دوران جمعیۃ علمائے ہند نے یو پی حکومت کے داخل کردہ حلف نامہ پر اعتراض کرتے ہوئے جواب دینے کے لئے تین دن کی مہلت طلب کی جسے کورٹ نے منظور کرلیا۔
اترپردیش میں بغیر عدالتی حکم کے غیر ْقانونی انہدامی
کارروائی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت عمل میں آئی، جس کے دوران جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے سینئر ایڈووکیٹ نتیا راما کرشنن نے عدالت سے یو پی حکومت کی جانب سے داخل کردہ حلف نامہ کا جواب داخل کرنے کے لیے وقت طلب کیا جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
سپریم کورٹ کی تعطیلاتی بینچ کے جسٹس سی ٹی روی کمار اور جسٹس سدھانشو دھولیہ کو ایڈوکیٹ نتیا راما کرشنن نے بتایا کہ یو پی حکومت کی جانب سے داخل کردہ حلف نامہ پر انہیں اعتراض ہے ۔