نئی دہلی، 27 مارچ (یو این آئی) لوک سبھا کے اراکین نے آج مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کو آئین کے خلاف قرار دیتے ہوئے حکومت سے آئین کے مطابق نظام کو بحال کرنے اور سوشل میڈیا کے ذریعے فلمی کی شخصیات کی تصویر کشی کے معاملے کو تمام شہریوں کے لیے اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا۔
وقفہ صفر کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نشی کانت دوبے نے مسلم ریزرویشن اور مسلمانوں کو دیے گئے خصوصی حقوق کو آئین کے لیے خطرہ قرار دیا اور کہا کہ آئین کو
خطرے میں ڈالنے و اڈالنے والی کسی بھی کارروائی کو روکنا چاہیے۔اس سلسلے میں انہوں نے 1991 اور 1995 میں بنائے گئے دو ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 1991 کا ایکٹ ہندوؤں کو تحمل سے کام لینے کو کہتا ہے اور 1995 کا ایکٹ مسلمانوں کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ جس زمین پر کام ہاتھ ڈالیں وہ ان کی ملکیت بن جائے۔ اس طرح مسلمانوں کو اے ایس آئی اور دیگر جائیدادوں پر حقوق مل گئے۔ مسلمانوں کو یاد گار اور ان کی زمین دینے کے ساتھ ساتھ انہیں ٹھیکے میں ریزرویشن بھی دیا جا رہا ہے۔