ذرائع:
ایران:ایران میں ہفتہ (16 دسمبر) کو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے والے ایک ایجنٹ کو سزائے موت سنائی گئی۔ یہ اطلاع ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے دی ہے۔ایک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایجنٹ کو ایران کے جنوب مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان میں پھانسی دی گئی۔رپورٹ کے مطابق پھانسی پانے والے ایجنٹ کے بارے میں معلومات عام نہیں کی گئیں۔ تاہم ان پر الزام تھا کہ وہ موساد سمیت غیر ملکی خدمات سے مسلسل رابطے میں تھے۔ ایسے میں وہ ایران کے اندر سے خفیہ اور حساس معلومات اکٹھی کر کے باہر بھیجتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق تحقیقات کے دوران اس شخص سے موساد سمیت غیر ملکی خدمات کی دستاویزات ملی ہیں۔ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مبینہ جاسوس کے پاس اسلحہ تھا اور اسے موساد نے کرپٹو کرنسی کی شکل میں ادا کیا تھا۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل ملک میں حجاب مخالف تحریک کے حوالے سے ایران الزام لگاتا رہا کہ اس تحریک کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل جیسے حریف ممالک کا ہاتھ ہے۔ ایسے میں ایران نے گزشتہ سال سے مشتبہ افراد کے خلاف کارروائی تیز کر دی ہے۔
اس سے ایک سال قبل ایران میں چار افراد کو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے کے الزام میں پھانسی دی گئی تھی۔ مبینہ طور پر ان کے خلاف جاسوسی کا الزام بھی ثابت ہوا تھا۔ پھر ایران نے اسرائیل اور مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر خانہ جنگی کی سازش کا الزام لگایا۔ایران کے لیے سزائے موت کوئی نئی بات نہیں ہے۔ یہاں تک کہ نابالغوں کو بھی سزائے موت دی جاتی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ایران میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ نابالغوں کو سزائے موت دی جاتی ہے۔ ایک اعداد و شمار کے مطابق ایران میں 2010 سے اب تک کم از کم 68 نابالغوں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔