لندن۔ برطانیہ کے ایک سرکاری اسکول کی ہند نژاد پرنسپل نے کم عمر کی طالبات کے حجاب پہننے پر روک لگانے کی کوشش کی تھی۔ اس کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر ہٹلر قرار دیا گیا ہے۔ مشرقی لندن کے نيوہوم واقع سینٹ اسٹیفنز اسکول کی پرنسپل نینا لال کو زبردست تنقید کے بعد اس ماہ کے آغاز میں اپنا فیصلہ تبدیل کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے 8 سال سے کم عمر کی لڑکیوں کے حجاب پہنے پر پابندی لگا دی تھی۔
اس ہفتے کے آخر میں سوشل میڈیا پر نشر ہوئے ایک ویڈیو
میں نینا کو جرمنی کے تاناشاہ ایڈولف ہٹلر اور اسکول کے آپریشن منڈل کے سابق صدر کو روسی ڈکٹیٹر ہٹلر اور انتظامیہ کے دیگر ارکان کو ہٹلر کے معاونین کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
اسکول کے بورڈ آف گورنرز کے ایک رکن نے سنڈے ٹائمز کو بتایا، 'یہ بہت اچھا اسکول ہے۔ نینا بہت اچھی پرنسپل ہیں۔ پیر کے روز والدین اور اسکول کے مینجمنٹ کے درمیان ہوئی ملاقات میں لیبر پارٹی کے مقامی ایم پی اسٹیفن ٹمس نے بھی شرکت کی۔ نینا کو اس میں معافی مانگنے کے لئے کہا گیا۔