نئی دہلی، 15 فروری (یواین آئی) ہندوستان نے ترکی کے صدر رجب طیب ارددگان کی جموں وکشمیر پر رائے زنی کو دو ٹوک مسترد کرتے ہوئےآج ہفتے کو کہا کہ ترکی ہندستان کے داخلی امور میں مداخلت نہ کرے۔
جموں و کشمیر کے حوالے سے ترک صدر کی رائے زنی اور ترکی اور پاکستان کے مشترکہ اعلامیہ میں متعلقہ تذکرے سے متعلق سوالات کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ ہندستان جموں و کشمیر کے تعلق سے جو ہندوستان کا اٹوٹ اور لازمی حصہ ہے، تمام حوالہ جاتی باتوں کو مسترد کرتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم ترکی کی قیادت سے مطالبہ کرتے کہ وہ ہندستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے اور
حقائق کی صحیح طور پر سمجھے جس میں ہندستان اور اس پورے خطے میں پاکستان سے پھیلنے والی دہشت گردی سے لاحق سنگیں خطرات شامل ہیں‘‘۔ واضح رہے کہ دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے پرفنانشل ٹاسک ایکشن فورس( ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کر لیا تھا۔ اس لسٹ ميں ان ملکوں کو شامل کيا جاتا ہے جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے مالی معاونت روکنے کے اقدامات سے ادارے کو مطمئن نہیں کر پاتے۔
کل جمعے کو ترک صدر اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں ہر معاملے میں پاکستان کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہہ گئے تھے کہ وہ کشمیر کے معاملے میں پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہیں۔