الہ آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں ملٹی لیول پارکنگ، وکلاء چیمبر کا سنگ بنیاد رکھنے کے ساتھ جھلوا میں تعمیر کی جانے والی لاء یونیورسٹی کے افتتاحی پروگرام کے موقع پر مسٹر کووند نے ہفتہ کو کہا کہ عدلیہ میں خواتین کی شراکت میں اضافہ ہو کیونکہ خواتین میں سب کو انصاف دینے کا مزاج سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ ایک خاتون سسرال، مائیکہ،شوہر اور اولا میں ہم آہنگی کو استوار کرتی ہے۔
مسٹر کووند نے کہا کہ عدلیہ میں ابھی تک 12فیصدی سے بھی کم خواتین کی تعداد ہے جس سے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو انصاف ملے اس کے لئے کام کرنا ہوگا۔ عام لوگوں میں عدلیہ کے تئیں اعتماد کو بحال کرنا ہوگا۔ انہوں
نے کہا کہ حال ہی میں سپریم کورٹ میں تین خواتین ججوں کی تقرری ہوئی ہے جو کہ تاریخی اور استقبال کے قابل ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ انصاف کے عمل میں تاخیر غریب کے لئے پریشانی کا سبب بنتا ہے۔ ساتھ ہی اس کی غریبی کو اور بڑھاتا ہے۔ سبھی کو وقت سے انصاف ملے،عدالتی نظام کم خرچ والا ہو۔عام شہریوں کی زبان میں فیصلے دینے کا نظم ہو اور خاص کر خواتین اور کمزور طبقات کو انصاف ملے اور سبھی کی سمجھ والا عدالتی نظام ہونا چاہئے۔ خواتین کمزور طبقات کو انصاف آسانی سے ملے یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ صحیح معنوں میں انصاف پر مبنی سماج کا قیام تبھی ممکن ہے جب دیگر طبقات سمیت عدلیہ میں بھی خواتین کی شراکت داری ہوگی۔