نئی دہلی، 14 مارچ (ایجنسی) عام انتخابات سے پہلے گھریلو بازار میں مہنگائی کے اضافے اور صنعتوں کی پیداوار میں گراوٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لئے مشکل کھڑی ہوسکتی ہیں۔ رواں ہفتہ کے دوران ہفتہ کو جاری سرکاری اعدادوشمار میں کہا گیا ہے کہ گھریلوبازر میں تھوک اور خودرہ مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ دوسری جانب کارخانوں کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔ ان دونوں انڈیکس کا تعلق عام آدمی کی روز مرہ کی زندگی سے ہے۔
صنعتی پیداوار میں کمی کی وجہ یہ ہے کہ کارخانوں کی
صلاحیتوں کے مطابق پیداوار نہیں ہورہا ہے اور روزگار کے مواقع میں کمی آرہی ہے۔افراط زر کےاعدادوشمار گھریلو بازار میں مال کی مانگ اور فراہمی کا اشارہ دیتے ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے لئے نوٹی فیکیشن جاری ہوچکا ہے اور ملک میں 11 اپریل سے 19 مئی تک سات مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ کانگریس سمیت سبھی اپوزیشن پارٹیوں کے لئے بڑھتی مہنگائی اور روزگار کے گھٹتے مواقع اہم مسائل ہیں جبکہ برسراقتدار بی جےپی مہنگائی کو قابو میں رکھنے اور روزگار میں اضافہ کا دعوی کرتی ہے۔ مہنگائی اور صنعتی پیداوار کے اعدادوشمار حالانکہ حکومت کے دعوؤں کو خارج کرتے ہیں۔