نئی دہلی، 8/جون (یو این آئی) سینئر بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج الزام لگایاکہ مودی حکومت کے اجتماعی ترقی، مشترکہ خو د مختاری کے کامیاب نتائج سے پریشان کچھ لوگ ملک میں اقلیتوں کے درمیان ”بھے،بھرم کا بھوت“ کھڑا کرنے کا ”پاکھنڈی کوشش“ کررہے ہیں۔
انہوں نے آج اتر پردیش بی جے پی اقلیتی مورچہ کے کارکنان کے ساتھ ورچول میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے چھ برسوں کی مدت کار میں اجتماعی ترقی ’سیاسی قصہ نہیں بلکہ قومی پالیسی کا حصہ‘ بن گئی ہے۔ سماج کے سبھی طبقوں کے ساتھ اقلیتیں بھی خوشحالی، خود مختاری اور وقار کے برابر کے حصہ دار اور شراکت دار بنے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ مودی حکومت نے ہر ضرورت مند کی آنکھوں میں خوشی اور زندگی میں خوشحالی کے عزم کے ساتھ کام کیا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ سماج کا ہر ایک حصہ بغیر امتیاز کے ترقی کے سفر کا ہم سفر بن کر آگے بڑھ رہا ہے۔
مسٹر نقوی نے الزام لگایا کہ ہمارے ملک میں ہی کچھ ایسے لوگ، ادارے، تنظیم سرگرم ہیں جو اجتماعی ترقی،
خود مختاری اور وقار کے سفر پر اپنی محدود سوچ کا پلیتہ لگانے میں مصروف ہیں۔ ہندوستان کو دنیا میں بدنام کرنے کی ’سازشی سیاست‘ کر رہے ہیں، ہمیں ایسی ہم آہنگی، خوشحالی اور وقار کے دشمنوں سے خبردار بھی رہنا ہے اور انھیں بے نقاب بھی کرنا ہے۔ انہوں نے الزام لگایاکہ ملک کے مثبت ماحول اور ’رچناتمک مو ڈ‘ سے بوکھلائی ’بوگس بیشنگ بریگیڈ‘ کبھی ’اسلاموفوبیا‘ تو کبھی نام نہاد عدم برداشت تو کبھی اقلیتوں کے تحفظ جیسے جھوٹے،منگڑھت تشہیر کے ذریعہ ملک کی شبیہ اور ملک کی ہم آہنگی نیز یکجہتی کے ماحول کو خراب کرنے کی مجرمانہ سازشوں کا تانا بانا بنتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی دنیا کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی ہی نہیں بلکہ ایک ’خوشحال کنبہ‘ ہے۔ جہاں کچھ پارٹیاں ایک خاندان کے محدود دائرے میں سمٹی ہیں،وہیں بی جے پی سبھی مذہب، ذات، علاقہ کے لوگوں کا ایک ’وسیع کنبہ‘ ہے، جہاں ذات پات خاندان سے اوپر اٹھ کر ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس‘ کے اصول اور”ایک بھارت، عظیم بھارت‘ کے عزم کے ساتھ کام ہوتا ہے۔