نئی دہلی،18 مئی(یواین آئی)کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جس چھتیس گڑھ سے ملک بھر میں انصاف منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیاتھا وہاں اس پر عمل کرنے کی شروعات بھی ہوچکی ہے۔چھتیس گڑھ کے وزیراعلی بھوپیش بگھیل کی قیادت والی حکومت کی جانب سے 21 مئی سے شروع کی جارہی ’راجیو گاندھی کسان نیائے یوجنا ‘ کو اسی کی ایک کڑی کے طورپر دیکھا جا رہا ہے۔
کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں جس نیائے یوجنا کو نافذ کرنے کا وعدہ کیاتھا اس کا مقصد براہ راست فائدہ کی منتقلی کے ذریعہ غربیوں کی کم ازکم آمدنی کو یقینی بنانا تھا۔چھتیس گڑھ میں حکومت بننے کے فوراًبعد کسانوں ،قبائلیوں اور مزدوروں کی اقتصادی مضبوطی کےلئے کام شروع ہوگیاتھا۔اب سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کی برسی 21 مئی سے شروع ہورہی ریاستی حکومت کی
کسان نیائے یوجنا کے تحت خریف 2019 میں رجسٹرڈ اور ایکوائرڈ رقبے کی بنیاد پر دھان،مکا اور گنا (ربیع)فصل کےلئے اِن پُٹ رقم منتقل کی جائےگی۔
کسان نیائے یوجان کے تحت 20 لاکھ کسانوں کو براہ راست امدادی مہیا ہوگی۔اس کےلئے بجٹ میں 5100 کروڑ روپے کا التزام رکھا گیا ہے۔اس سے پہلے ریاستی حکومت نے تقریباً 18 لاکھ کسانوں کا 8800 کروڑ روپے کا قرض معاف کردیا تھا۔اس کے علاوہ زرعی تحویل اراضی پر چار گنا معاوضہ ،آبپاشی ٹیکس معافی جیسے قدم بھی اٹھائے جاچکےہیں۔
مزدوروں کو بھی اقتصادی انصاف مل سکے،اس کےلئے مسلسل قدم اٹھائے جارہےہیں۔لاک ڈاؤں کی مدت میں چھتیس گڑھ حکومت نے مہاتما گاندھی روزگار گارنٹی یوجنا (منریگا)کے تحت بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کر کے ہر روز اوسطاً 23 لاکھ دیہی لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچایا ہے۔