نئی دہلی، 14 دسمبر (یو این آئی)آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے قومی صدر عمران پرتاپ گڑھی کی پہل پر کانگریس کی حمایت یافتہ جھارکھنڈ حکومت نے ہجومی تشدد(ماب لنچجنگ) کے قانون پر ایک مسودہ تیار کیا ہے۔یہ اطلاع آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی گئی ہے ریلیز کے مطابق عمران پرتاپ گڈھی اکتوبر 2021 کے آخری ہفتے میں جھارکھنڈ کے دورے پر گئے تھے انہوں نے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی اور اینٹی ماب لنچنگ قانون، مدرسہ بورڈ اور اردو اکیڈمی کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ عمران پرتاپ گڑھی وقتاً فوقتاً اینٹی ماب لنچنگ قانون کا مطالبہ کرتے رہے ہیں اور ملک میں جب بھی ماب لنچنگ جیسے واقعات سامنے آئے ہیں تب عمران نے نہ صرف ماب لنچنگ میں مارے گئے خاندانوں کی مالی مدد کی بلکہ ملاقات بھی کی اور ظلم کے شکار ہوئے لوگو ں کو قانونی طور پر مدد
فراہم کی گئی۔ جھارکھنڈ کے اپنے دورے کے دوران عمران پرتاب گڈھی نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اور کانگریس کی مخلوط حکومت پر اینٹی موب لنچنگ قانون بنانے کے لیے دباؤ ڈالا تھا، اس وقت ہیمنت سورین نے ان کے مطالبے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے قانون بنانے کا وعدہ کیا تھا۔
اس بل پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڈھی نے کہا کہ کانگریس مخلوط حکومت کے قدم قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جس طرح سے بی جے پی نے جھارکھنڈ کو ماب لنچنگ کی تجربہ گاہ بنا دیا تھا اور جب دل چاہے تو بی جے پی لیڈران کے اشارے پر بی جے پی ورکر بے گناہوں کو سیاسی فائدے کے لیے قتل کردیتے ہیں تو ایسی صورتحال میں ملک کے تمام وزیراعلیٰ کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد ایک قانون بنائیں تاکہ سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھا جا سکے اور بے گناہوں کے قتل کو روکا جا سکے کیونکہ ایسا قانون ہی تمام لوگوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گا۔