نئی دہلی، 06 جولائی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے اڈیشہ کے ضلع پوری اور چند مقامات کو چھوڑ کر دیگر مقامات پر رتھ یاترا نکالنے سے متعلق پابندی کو چیلنج دینے والی عرضیوں کی شنوائی سے منگل کے روز انکار کر دیا چیف جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بینچ نے ’وشو گو سُرکشا واہنی‘کی اپیل خارج کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کے متعلق حکم کی بابت اسے بھی برا لگ رہا ہے لیکن یہ حکومت کی پالیسی جات فیصلہ ہے لہٰذا وہ اس معاملے میں دخل نہیں دے سکتی۔
جسٹس رمن نے حسب سابق اگلے سال رتھ یاترا منعقد کرنے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا،’اس (کووڈ کے) کے معاملے میں اپنی علمیت نہ بگھاڑیں۔ حکومت کو اپنے فیصلے پر
عمل کرنے دیں‘۔
چیف جسٹس نے کہا کہ انھیں بھی خراب لگ رہا ہے کہ لیکن وہ کچھ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا،’آپ اور میں کووڈ-19 کے بارے میں پیش گوئی نہیں کر سکتے۔ آپ ’گیان‘ (علم) نہ دیں۔ مجھے بھی (رتھ یاترا نہ ہونا) خراب لگ رہا ہے، لیکن ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ ہمیں امید ہی نہیں بلکہ بھروسہ بھی ہے کہ ایشور کم از کم اگلی رتھ یاترا کی اجازت ضرور دیں گے‘
اڈیشہ حکومت کے اسپیشل ریلیف کمشنر کے دفتر کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا تھا جس کے تحت رتھ یاترا گذشتہ برس کی طرح ہی چند علاقوں میں ہی نکالی جائے گی، اسے اڈیشہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا لیکن وہاں سے عرضی گذاروں کو راحت نہیں ملی تھی۔