ذرائع:
کیلیفورنیا:امریکی ریاست کیلیفورنیا میں واقع ہندو مندر میں توڑ پھوڑ کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہ واقعہ کیلیفورنیا میں سوامی نارائن مندر میں ہندوستان مخالف تحریرکے ساتھ توڑ پھوڑ کے چند ہفتوں بعد پیش آیا ہے۔ ہندو امریکن فاؤنڈیشن نے جمعہ 5جنوری کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کیلیفورنیا کے شیرووالی مندر میں توڑ پھوڑ کے بارے میں معلومات شیئر کیں۔ فاؤنڈیشن نے ایک تصویر بھی شیئر کی۔
ہندو امریکن فاؤنڈیشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ وہ اس واقعے کے حوالے سے پولیس سے رابطے میں ہے۔ فاؤنڈیشن نے ہندو مندروں سے کہا کہ وہ خالصتان کے حامیوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر سیکورٹی کیمرے اور الارم سسٹم نصب کریں۔ رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا میں جس ہندو مندر پر حملہ ہوا وہ ہیورڈ میں واقع ہے۔ خالصتانی حامیوں نے شیرووالی مندر کے باہر دیوار پرہندوستان مخالف
الفاظ تحریر کیں ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال 23 دسمبر کو خالصتانی حامیوں نے کیلیفورنیا کے شہر نیویارک میں ایک ہندو مندر کو نشانہ بنایا تھا۔ مندر کی بیرونی دیواروں پر ہندوستان مخالف نعرے لکھے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ مندر کی دیواروں کو بھی نقصان پہنچا۔ ہندو مندر کی بیرونی دیواروں پر خالصتانی کے حق میں نعرے لکھے ہوئے تھے۔
اس وقت ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس واقعہ کا نوٹس لیا تھا اور کہا تھا کہ ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انتہا پسندوں اور علیحدگی پسندوں پر قابو پانا بہت ضروری ہے۔ جے شنکر نے نامہ نگاروں سے کہاتھاکہ میں نے اسے دیکھا ہے۔ انتہا پسندوں، علیحدگی پسندوں اور ایسی طاقتوں کو جگہ نہیں دی جانی چاہئے۔ ہمارے قونصلیٹ نے حکومت اور پولیس سے شکایت کی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ امریکہ میں کسی ہندو مندر کو نقصان پہنچا ہو۔ ایسے واقعات پہلے بھی کئی بار دیکھے جا چکے ہیں۔