نئی دہلی، 22 مارچ (یو این آئی) دہلی میں 2020 کے فسادات کے معاملے میں مبینہ اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزامات ہائی کورٹ نے اہم پارٹیوں کے اعلی لیڈروں مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، کانگریس کی ورکنگ صدر سونیا گاندھی سمیت دیگر کو منگل کو پھر نوٹس جاری کیا گیا جسٹس سدھارتھ مردول اور جسٹس رجنیش بھٹناگر کی بنچ نے متعلقہ درخواست گزاروں کو ’پراسیس فیس‘ دو دن کے اندر جمع کرنے اور کچھ ممکنہ مدعا علیہان کے درست پتے دو دن کے اندر فراہم کرنے کی ہدایت دینے کے ساتھ ہی متعلقہ فریقوں کو دوبارہ نوٹس جاری کیا گیا۔
ہائی کورٹ اس
معاملے کی اگلی سماعت 29 اپریل کو کرے گی۔
ہائی کورٹ نے اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا الزام لگانے والی مختلف درخواستوں پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیٖت انوراگ ٹھاکر (مرکزی وزیر)، پرویش صاحب سنگھ ورما (ایم پی)، کپل مشرا، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، کانگریس کی ایگزیکٹو چیئرمین محترمہ گاندھی، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے علاوہ رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی، بامبے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس بی۔ جی کولسے پاٹل کے علاوہ سورنا بھاسکر، ہرش مندر اور دیگر کو دوبارہ نوٹس جاری کیا ۔