نئی دہلی ، 24 ستمبر (یو این آئی) دہلی ہائی کورٹ سنٹرل وسٹا پروجیکٹ علاقہ میں نائب صدرہاؤس میں واقع مسجد سمیت 100 سے زائد پرانی عبادت گاہوں کے مستقبل کے بارے میں وضاحت کرنے کے مطالبے کے سلسلے میں ایک عرضی پر سماعت 29 ستمبر کو کرےگا جسٹس سنجیو سچدیو نے دہلی وقف بورڈ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سنٹرل وسٹا پروجیکٹ پرروک لگانے کے کسی بھی امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے پہلے ہی پوزیشن واضح کردی تھی ۔ عدالت نے کہا تھا کہ سنٹرل وسٹا پراجیکٹ کو روکا نہیں جا سکتا ۔ منصوبے کا کام پورا کرنے کا وقت پہلے سے طے ہے۔
جسٹس سچدیو نے کہا کہ یہ بات سب
کومعلوم ہےعرضی میں جن مساجد اور مقبروں کے بارے میں پوزیشن واضح کرنےکی مانگ کی گئی ہے وہ بہت پرانی ہیں اور منصوبے میں یقینی طور پر اس کے بارے میں کچھ مناسب انتظامات کئے ہوں گے ۔ دہلی وقف بورڈ نے مسجد اپ راشٹرپتی بھون کے علاوہ مسجد ضابطہ گنج ، مسجد سنہری باغ ، جامع مسجد کراس روڈ ، مسجد کرشی بھون اور مزار سنہری باغ کے حوالے سے عدالت میں عرضی دائر کی ہے۔
عرضی میں لوٹینز علاقہ کی ان مساجد اور مقبروں کے مستقبل کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے صورتحال واضح کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ واضح کرنے کے لیے کہا گیا ہے کہ اس منصوبے میں مساجد اور مقبروں کے لیے کیا منصوبے ہے ۔