نئی دہلی، 2 2مئی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے 2019کے عام انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کے انتخاب کو چیلنج کرنے والی عرضی کی سماعت دو ہفتہ کے لئے جمعہ کو ٹال دی۔
مسٹر مودی کے انتخاب کے خلاف بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے سابق جوان تیج بہادر یادو کی عرضی پر سماعت چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جج اے ایس بوپنا اور جج ہرشی کیش رائے کی بنچ کے سامنے جیسے ہی سماعت کے لئے آئی، عرضی گزار کے وکیل نے چار ہفتہ سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی، لیکن عدالت نے چار ہفتہ کے بجائے دو ہفتہ کے لئے عرضی کی سماعت ملتوی کی۔
حالانکہ اس درمیان مسٹر مودی کی طرف سے سینئر وکیل ہریش سالوے اور مسٹر ستیہ پال جین کی اسکرین پر آچکے تھے لیکن بحث کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔
اس سے پہلے گزشتہ 18مئی کو
اس معاملہ کو درج فہرست کیا گیا تھا لیکن نامعلوم اسباب سے چیف جسٹس کے دستیاب نہ رہنے کی وجہ سے ان کے سامنے درج فہرست تمام معاملات کی سماعت کے لئے آج (22 مئی) کی تاریخ مقرر کی گئی تھی، جن میں مسٹر مودی کے انتخاب کے خلاف انتخابی عرضی بھی شامل تھی۔
تیج بہادر یادو نے مسٹر مودی کے خلاف وارانسی سے انتخابی نامزدگی داخل کی تھی لیکن وہ خارج ہوگئی تھی۔ مسٹر یادو نے مسٹر مودی کے انتخاب کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن گزشتہ برس دسمبر میں اس نے یہ کہتے ہوئے عرضی خارج کردی تھی کہ عرضی گزار کا پرچہ نامزدگی خارج ہوگیا تھا اور و ہ امیدوار نہیں رہ گئے تھے اس لئے انہیں انتخاب کو چیلنج کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ مسٹر یادو نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو عدالت عظمی میں چیلنج کیا ہے۔