وارانسی، 16 مئی (ذرائع) عدالت کے ذریعہ مقرر کردہ ایڈوکیٹ کمیشن نے پیر کو گیان واپی مسجد کے سروے کا کام مکمل کیا۔ لیکن اس دوران ہندو فریق نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد کے احاطے میں وضو کرنے کے لیے بنائے گئے تالاب میں شیولنگ موجود ہے۔
ساتھ ہی مسلم فریق کا دعویٰ ہے کہ ہندو فریق چشمہ (فوارے) کو شیولنگ بتا رہا ہے۔ درحقیقت، جیسے ہی سروے کا کام مکمل ہوا، ہندوؤں کی طرف سے لوگ "ہر ہر مہادیو" کا اعلان کرتے ہوئے گیان واپی مسجد سے باہر آئے اور دعویٰ کیا کہ تالاب میں ایک شیولنگ ملا ہے جہاں مسلمان نماز سے پہلے وضو کرتے
ہیں۔
ہندو فریق کے وکیل سبھاش نندن چترویدی نے کہا کہ ہم نے کل بھی اعتراض اٹھایا تھا اور آج جب پانی نکالا گیا تو وہاں شیولنگ نظر آیا، وہں ہندو فریق سوہن لال آریہ نے کہا کہ بابا مل گئے، سمجھ لیجئے کہ پانی کی گہرائی میں جاکر بابا مل گئے-
وہیں جب تک مسلم فرق سمجھتا یا سنبھلتا تب تک یہ معاملہ پھر عدالت پہنچ گیا- ہندو فریق نے وارانسی عدالت میں درخواست داخل کرکے مانگ کی کہ جس تالاب میں شیولنگ ملا ہے، اسے فوری سیل کردیا جائے- جسکے بعد عدالت نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو مسجد کے اندر وضو کے لیے موجود تالاب کو فوری سیل کرنے کا حکم دے دیا-