نئی دہلی/31اگسٹ(ایجنسی) عصمت ریزی کے الزام میں رام رحیم نے اپنے دفاع میں بہت سے غلط حقائق پیش کئے ہیں. یہ بات الگ ہے کہ خصوصی سی بی آئی عدالت کے آگے رام رحیم کی ایک نہ چلی اور جج نے نام نہاد بابا کے وکلاء کے حقائق کو مسترد کردیا. عدالت نے رام رحیم لو دو سادھویوں سے عصمت ریزی کا مجرم قراردیا. جب 25 اگست کو ڈیرہ رام رحیم کو سادھوی عصمت دری کیس میں مجرم قرار دیا جا رہا تھا تو
اس نے اس سے بچنے کے لئے دعوی کیا تھا کہ وہ سن 1990 سے نامرد ہے.
سماعت سے پہلے رام رحیم نے اپنے دفاع میں کہا تھا کہ وہ 1990 سے کسی بھی قسم کی جسمانی تعلقات بنانے کے قابل نہیں ہے، اس لیے دو سادھويوں کے ساتھ 1999 میں ریپ کرنے کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا ہے. آپ کو بتا دیں کہ سادھويوں کے ساتھ عصمت دری کے معاملے میں سال 1999 میں اگست اور ستمبر میں رام رحیم کے خلاف کیس درج کیا گیا تھا.