نئی دہلی، 29 دسمبر (یواین آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ اگر حکومت کسانوں کی بات ماننے کے لئے تیار ہے تو اسے دونوں فریقوں میں ہوئے معاہدے کو قانونی درجہ دینا چاہئے کانگریس رہنماؤں نے کہا کہ اگر حکومت کسانوں کے مطالبے پر تسلیم کرتی ہے اور کسان حکومت سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں تو معاہدوں کو قانون میں شامل کیا جانا چاہئے۔ قانون میں صرف اتنا ہی لکھنا ہے کہ کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) کو ختم نہیں کیا جائے گا اور منڈیاں پہلے کی طرح کام کریں گی۔ کسانوں کی ان کچھ مطالبوں کو اگر مان لیا جاتا ہے تو تحریک ختم ہوجائے گی۔
پارٹی کے سینئرلیڈر راجیو شکلا اور راجستھان ریاستی
کانگریس کے صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے منگل کو یہاں نامہ نگاروں کی کانفرنس میں کہا ہے کہ حکومت کو کسانوں کو زبانی یقین دہانی کرانے یا ان کے مطالبے کو تحریری طور پر ماننے کے بجائے اسے قانونی جامہ پہنانا چاہئے۔ اس سے کسان کا حکومت پر اعتماد میں اضافہ ہوگا اور تحریک بھی ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت صرف یقین دہانی کراکے کسانوں کے مطالبے کی مانگ کو قانون میں شامل کرنے سے بچنا چاہتی ہے۔ کسانوں کو تحریری یقین دہانی کا کوئی جواز نہیں ہے اور نہ ہی اس کی کوئی اہمیت ہے۔ حکومت اگر کسانوں کے مطالبے تسلیم کرتی ہے تو اسے بل میں شامل کرنا چاہئے اور پارلیمنٹ سے بل کو پاس کرانا چاہئے۔