نئی دہلی،30 (یواین آئی) بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے نریندر مودی حکومت کی دوسری مدت کے ایک سال مکمل ہونے پر ہفتہ کو کہا کہ مرکزی حکومت کو اپنے طریق کار اور پالیسیوں پر انتہائی غوروفکرکرتے ہوئے کام کاج کا جائزہ لینا چاہئے۔
مایاوتی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ مرکزی حکومت کا پہلا سال تنازعات سے بھرا رہا ہے۔ حکومت کو مفاد عامہ اور ملک کے مفاد میں اس پر غور کرنا چاہئے. انہوں نے کہا’’ایسے میں مرکزی حکومت کو اپنی پالیسیوں اور طریق کار کے بارے میں کھلے دل سے ضرور جائزہ لینا چاہئے اور جہاں پر ان کی كمياں رہی ہیں، ان پر پردہ ڈالنے کی بجائے، انہیں دور کرنا چاہیئے۔ بی ایس پی کا ان کو ملک اور عوامی
مفاد میں یہی مشورہ ہے‘‘۔
بی ایس پی لیڈر نے کہا کہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر آج کئی عوے کئے گئے ہیں لیکن وہ زمینی حقیقت اور عوام کی سوچ سمجھ سے دور نہ ہوں تو بہتر ہے۔ ویسے ان کی یہ مدت زیادہ تر معاملات میں کافی تنازعات سے گھری رہی ہے جن پر ان کو ملک اور مفاد عامہ میں ضرور سنجیدگی سے انتہائی غوروفکر کی ضرورت ہے۔
مایاوتی نے کہا’’ ملک کی تقریبا 130 کروڑ آبادی میں سے زیادہ تر غریبوں، بے روزگاروں، کسانوں، مہاجر مزدوروں اور عورتوں وغیرہ کی زندگی تو یہاں پہلے سے بھی زیادہ انتہائی تکلیف دہ ہی بنی ہوئی ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے اور جسے فورا ہی فراموش نہیں جا سکتا ہے‘‘۔