نئی دہلی 23 نومبر(یواین آئی) کانگریس نے فیکٹری میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے 12 گھنٹے کی شفٹ اور کام کی جگہ پر نافذ متعدد دیگر شرائط کو مزدورمخالف بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت محنت کش مزدوروں کومعاشی غلامی کی طرف لے جارہی ہے کانگریس جنرل سکریٹری اور محکمہ مواصلات کی سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے پیر کو یہاں ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت مزدوروں کا استحصال کرنے اور معاشی سطح پر انہیں غلام بنانے کے نئے طریقے نکال رہی ہے اور اس کے لیے قانون میں تبدیلی کی جارہی ہے۔ مزدور قانون میں تبدیلی کے نام پر ورکروں کو
مشکل حالات میں کام کرنے کے لیے مجبور کرنے والے ضوابط بائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کام کی جگہ پر حفاظت اور کام کرنے کی شرط کے تعلق سے بنے قانون کے ذریعہ حکومت سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے اور مزدوروں کے استحصال کو فروغ دے رہی ہے۔ نئے قانون کے مطابق مزدورکو 12 گھنٹے کی شفٹ پر کام کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑے گا اور فیکٹری مالکان اپنی مرضی کے مطابق کام کرانے کو انہیں مجبورکرسکیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ جو ضوابط بنائے گئے ہیں اس کے سبب ملک میں بیروزگاری میں اضافہ ہوگا اورمنظم شعبے میں اس سے 41 لاکھ افراد بیروزگارہوں گے۔