جے پور،6 جنوری ( یواین آئی) راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کسانوں کی تحریک کے جلد از جلد مفاہمت میں سپریم کورٹ سے اپنی امید کا اظہار کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ عدالت کو از خود نوٹس لیکر کسانوں کے مفاد میں انصاف کرنا چاہئے اشوک گہلوت نے سوشل میڈیا کے ذریعے کہا کہ اگر سپریم کورٹ ان نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو کسانوں کا احتجاج بھی فوری طور پر ختم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 42 دنوں سے اپنا گھر بار چھوڑ کر ٹھنڈ اور بارش میں بیٹھے کسانوں کے مفاد میں عدالت عظمیٰ کو از خود نوٹس لیکر انصاف کرنا چاہئے۔ اس تحریک میں اب تک 50 کسان ہلاک ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ
سپریم کورٹ نے ’سینٹرل وسٹا پروجیکٹ‘ کی منظوری دے دی ہے۔ عالمی وبا کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی بحران میں اس منصوبے کو ٹالا جاسکتا تھا۔ 18 دسمبر کو کسانوں کے معاملہ پر سماعت کے دوران عدالت نے مرکزی حکومت سے زرعی قوانین ملتوی کرنے پر غور کرنے کو کہاتھا ۔
دوسری جانب سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ نے کہا ہے کہ جب کسانوں نے شروع سے ہی واضح کردیا تھا کہ یہ قوانین زراعت اور کسانوں کے خلاف ہیں ، تو پھر مرکزی حکومت بار بار بات چیت کے نام پر کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کیوں کررہی ہے۔ ان داتاؤں کو دھوکہ دینے کے بجائے حکومت کو ان کی پریشانیوں کا مناسب حل تلاش کرکے راج دھرم ادا کرنا چاہئے۔