ذرائع:
امریکہ: امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ غزہ پٹی کے اسپتالوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہئے اور انہوں نے اسرائیل کی جانب سےکم مداخلت کی کارروائی کی امید ظاہر کی کیونکہ اسرائیلی ٹینک محصور انکلیو کے مرکزی اسپتال کے دروازوں کی طرف پیشرفت کی ہے۔
اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ شہر کے مرکزی طبی مرکز الشفا اسپتال کے باہر پوزیشنیں سنبھال لی ہیں، جس کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ سرنگوں کے اوپر حماس کے جنگجوؤں کا ہیڈکوارٹر ہے جو مریضوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
جبکہ حماس اسرائیلی دعوے کی تردید کرتی ہے۔
اسرائیل نے حماس کے خلاف جنگ کا آغاز 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں اسلام پسند فلسطینی گروپ کے حملے کے بعد کیا۔ اسرائیل کے اعداد و شمار کے مطابق، اس
حملے میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے اور 240 کو یرغمال بنا کر غزہ لے جایا گیا۔
حماس کے مسلح ونگ نے کہا کہ وہ جنگ میں پانچ روزہ جنگ بندی کے بدلے غزہ میں قید 70 خواتین اور بچوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے، جس میں غزہ کے طبی حکام کا کہنا ہے کہ 11,000 سے زائد افراد کے مارے جانے کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں سے تقریباً 40 فیصد بچےہلاک ہو چکے ہیں۔
گنجان آباد بحیرہ روم کی پٹی کا تقریباً دو تہائی حصہ اسرائیل کی فوجی مہم سے بے گھر ہو گیا ہے، جس میں اس نے غزہ کے شمالی نصف حصے کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ، جو الشفاء ہسپتال کے اندر موجود تھے، نے پیر کے روز بتایا کہ شمالی غزہ میں اسپتال کے محاصرے اور بجلی کی کمی کی وجہ سے پچھلے تین دنوں میں 32 مریض ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں تین نوزائیدہ بچے بھی شامل ہیں۔