نئی دہلی‘ 24جولائی (ایجنسی) حکومت نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات کے تئیں ’قطعی برداشت نہیں‘ (نو ٹالیرینس) کی پالیسی اپنائی جارہی ہے جس کی وجہ سے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے۔
امور داخلہ کے وزیر مملکت جی کشن ریڈی نے وقفہ سوالات کے دوران کہا کہ ملک میں کہیں بھی کرفیو نافذ نہیں کرنا پڑا ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق سال2013 میں ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے 823 واقعات درج ہوئے تھے جب کہ سال 2018 میں یہ تعداد صرف708 رہ گئی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اپنی سطح پر سال 2014 سے فرقہ وارانہ فسادات کا ریکارڈ رکھنا شروع کیا تھا جس
پر کئی ریاستوں نے اعتراض کیا جس کے بعد اس نظم کو 2017میں ختم کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاستوں سے موصولہ اعداد وشمار کے مطابق فرقہ وارانہ تشدد میں گراوٹ کا رجحان دکھائی دے رہا ہے۔ مرکزی حکومت نے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے تئیں ’قطعی برداشت نہیں‘ کی پالیسی اپنائی ہے اور ایسے واقعات پر سخت نگاہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر مرکزی حکومت مشورے جاری کرتی ہے اور ریاستی حکومتوں کو سیکورٹی فورس دستیاب کراتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ماب لنچنگ‘ کا چلن ملک میں نہیں ہے اور ایسے واقعات کو روکنے کے لئے مرکزی حکومت وقتاً فوقتاً ہدایات جاری کرتی ہے۔