نئی دہلی،19مئی(یو این آئی)کورونا وبا کے سبب نافذلاک ڈاؤن میں راحت ملنے کے بعد منگل کو ملک میں تقریباً ساڑھے چارکروڑ دوکانیں کھلیں لیکن خریداروں نے دوکانوں کو رخ نہیں کیا اور دوکاندار صرف اپنی دوکانوں کی صاف صفائی ہی کرتے نظر آئے۔
آل انڈیا مرچنٹس کنفیڈریشن نے یہاں کہا کہ ملک میں 55 دن تک لاک ڈاؤن کے بعد ، مارکیٹ کھل گئی اور باقاعدہ طور پر کاروبار شروع ہوا۔تقریباً سبھی بازاروں میں دوکانوں پر کام کرنے والے ملازمین کی کمی دکھی۔کثیر تعداد میں ملازمین اپنی آبائی ریاست چلے گئے ہیں۔ایک تخمینہ کے مطابق دہلی میں کام کرنے والے تقریباً70فیصد سے زیادہ ملازمین اپنے گاوں چلے گئے اور بازاروں سے کام کرنے والے ٹھیلےوالے،مزدوراور یومیہ مزدور بھی غائب تھے۔
دہلی میں جفت طاق نظام کی وجہ سے تقریباً پانچ لاکھ
دوکانیں ہی کھل سکیں جن کی دوکانوں کے نمبرطاق ہیں۔جفت نمبر کی دوکانیں کل کھلیں گی۔کنفیڈریشن کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے بتایا کہ بیشتر تاجردوکانوں کی صفائی میں مصروف دکھے۔دوکانوں کی مکمل طور پر صفائی ہونے میں کم از کم ایک ہفتہ کا وقت لگے گا۔متعدد دوکانوں پر رکھا ہوا مال خراب ہوگیا ہے جبکہ کپڑے وغیرہ کی دوکانوں کو چوہوں کی وجہ سے کافی نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہلی کےاکثریت تاجروں کو جفت طاق کا یہ نظام راس نہیں آرہا ہے۔دہلی کے تھوک مارکیٹ بھیڑ والے علاقوں میں اور ایک ایک عمارت میں متعدد دوکانیں ہیں۔اس سے تاجروں میں الجھن پیدا ہوگئی ہے۔خریدار بھی الجھن میں مبتلا ہوں گے کیونکہ مختلف دوکانیں مختلف قسم کا کاروبار کرتی ہیں۔خریدار اگر ایک دن بازار میں آئے گا تو یقیناً ہرطرح کا سامان نہیں خرید سکے گا۔