ذرائع:
امریکہ : چین میں بچوں میں سانس کی ایک نامعلوم بیماری اور نمونیا پھیل رہا ہے۔ اس حوالے سے پوری دنیا میں تشویش کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ اب پانچ امریکی قانون سازوں نے چین پر سفری پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ درحقیقت ریپبلکن ایم پی مارکو روبیو کی قیادت میں پانچ ارکان پارلیمنٹ نے صدر جو بائیڈن کو مکتوب لکھا ہے۔
اس مکتوب میں اراکین پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک ہم اس نئی بیماری کے خطرات کے بارے میں مزید معلومات اکٹھا نہیں کر لیتے، ہمیں فوری طور پر امریکہ اور چین کے درمیان سفر پر پابندی لگا دینی چاہیے۔ واضح رہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی چین سے اپیل کی ہے کہ وہ چین کے بچوں میں پھیلنے والی اس نئی پراسرار بیماری کے بارے میں مزید معلومات شیئر کریں۔ تاہم عالمی ادارہ صحت نے یہ بھی کہا کہ چین میں نئی پراسرار بیماری اتنی زیادہ نہیں ہے جتنی کہ کورونا وبا
کے آغاز میں دیکھی گئی تھی۔ اس کے علاوہ، متاثرہ افراد میں کوئی نیا یا غیر معمولی وائرس یا بیکٹیریا نہیں پایا گیا ہے۔
تائیوان کی حکومت نے جمعرات کو کمزور قوت مدافعت والے بزرگوں اور بچوں کو چین کا سفر کرنے سے گریز کرنے کے لئے ایک ایڈوائزری جاری کی۔ تائیوان کی حکومت نے کہا ہے کہ اگر سفر کرنا ضروری ہو تو پہلے فلو اور کورونا کی ویکسین لینے کے بعد ہی چین کا سفر کریں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حالیہ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ چین جو کہ ابھی تک کورونا کی وبا سے صحت یاب ہو رہا ہے، ایک اور پراسرار بیماری کی وجہ سے بڑی تعداد میں بچے بیمار ہو رہے ہیں۔ چین کے بیجنگ اور لیاؤننگ صوبوں میں بچوں کی بڑی تعداد اس پراسرار نمونیا سے متاثر ہوئی۔ جس کی وجہ سے چین میں کئی مقامات پر اسکول بند کر دیئے گئے۔ اس مرض میں بچے بخار اور پھیپھڑوں میں انفیکشن کا شکار ہو رہے ہیں۔ اگرچہ اس مرض میں مبتلا بچوں میں کھانسی کی کوئی علامت نہیں ہوتی۔