ریاض۔ سعودی شہزادی بسمہ بنت سعود بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ مملکت کی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے باوجود انھیں مشکلات کا سامنا رہے گا۔ برطانوی نشریاتی ادارہ کو انٹرویو دیتے ہوئے شہزادی بسمہ نے کہا کہ خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین کی عدم موجودگی کے باعث گاڑی چلانے کی اجازت یا کوئی اور آزادی غیر سود مند ثابت ہوگی، جبکہ خواتین اس آزادی سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھا سکیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے مملکت میں تیزی سے تبدیلیاں لائی جارہی ہیں، تاہم وہ سمجھتی ہیں کہ سعودی عوام اور معاشرہ
ان سماجی تبدیلیوں کے لئے پہلے سے تیار نہیں ہے۔
سعودی حکام نے ستمبر 2017 میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کو خواتین کی ڈرائیونگ کے انقلاب آفریں اقدام کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ جون 2018ء سے سعودیہ میں خواتین کو گاڑی چلانے کی عام اجازت ہوگی۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کے گاڑی چلانے کا معاملہ ایک عرصےسے وجہ نزاع چلا آرہا تھا۔ ملک میں خواتین کو گاڑی چلانے کی قانونی اجازت نہ ہونے کے باعث اکثر خواتین کو گاڑی چلانے کی پاداش میں گرفتار ہونا پڑتا تھا۔