نئی دہلی،16 دسمبر(یواین آئی) سپریم کورٹ نے زرعی اصلاحات قانونوں کے خلاف قومی دارالحکومت کی سرحدوں پر تحریک کرنے والی کسان تنظیموں کو بدھ کو نوٹس جاری کیا اور اس کے حل کےلئے ایک کمیٹی تشکیل کرنے کا اشارہ دیا۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے کی صدارت والی بینچ نے کہا کہ اگر اس تحریک کا جلد نہیں نکالا گیا تو یہ قومی تحریک کی شکل لے لے گی۔بینچ نے کسان یونینوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل تک جواب
دینے کو کہا ہے۔
اس معاملے کی اگلی سماعت جمعرات کو ہوگی۔ اس دوران عدالت نے معاملے کے حل کےلئے کمیٹی تشکیل دینے کے اشارے دئے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ تحریک کرنے والی کسان تنظیموں کا بھی موقف سنا جائے گا۔ عدالت نے حکومت سے اس سلسلے میں سوال کیا کہ اب تک معاملے میں سمجھوتہ کیوں نہیں ہوا ہے۔
کسان تحریک کے خلاف لا اسٹوڈنٹ ریشبھ اور وکیل جی ایس منی کی جانب سے ریپک کنسل نے عرضی دائر کی ہے۔