نئی دہلی، 15 دسمبر (یو این ائی) نئے زراعتی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کے درمیان فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری اور زراعت کے وزیر نریندر سنگھ تومر اور روڈ ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری نے ان قوانین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسانوں کے مفاد میں ہیں ایگرویژن فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام آن لائن میں منعقدہ ایگرو فوڈ پروسیسنگ کی میٹنگ کا افتتاح کرتے ہوئے مسٹر نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ زرعی اصلاحات کے نئے قوانین کے فوائد کاشتکاروں کو ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ ملک کی تقریبا نصف آبادی کا ذریعہ معاش زراعت پر منحصر ہے اور زراعتی شعبہ براہ راست معیشت کی ترقی، ملک کی ترقی اور ملک کی معیشت سے وابستہ ہے۔ مودی حکومت کسانوں کی خوشحالی کے لئے تمام ضروری اقدامات کررہی
ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے نئے زراعتی قوانین نافذ کیے اور لازمی اشیاء ایکٹ میں بھی اہم ترامیم کیں، جس کے ثمرات کاشتکاروں کو ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ کچھ کسان تنظیمیں احتجاج کررہی ہیں ، جنھیں نئے قوانین کے فوائد سمجھائے جارہے ہيں۔ یہ آنے والے سالوں میں کسانوں کے لئے انتہائی سود مند ثابت ہوں گے۔
مسٹر گڈکری نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں کی وجہ سے مستقبل قریب میں زراعت اور فوڈ پروسیسنگ کے میدان میں بہت زیادہ روزگار ملے گا۔ حکومت اگلے پانچ سالوں میں پانچ کروڑ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے چھ سالوں میں 21 میگا فوڈ پارکس، لگ بھگ پونے دو سو کولڈ چین ، پچاس پروسیسنگ یونٹ اور دیگر منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔