سعودی/2جنوری(ایجنسی) متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس VAT کے نفاذ کے طریقہ کار میں چند فرق سامنے آئے ہیں۔ ٹیکسوں سے متعلق مشاورتی فرم "الرکاز" کے چیف ایگزیکٹو عبدالمحسن الفراج نے واضح کیا کہ امارات کے برعکس سعودی عرب میں بعینہ سیکٹروں کو ہیں بلکہ بعض اشیاء اور خدمات کو ٹیکس میں چُھوٹ دی گئی ہے۔
مقامی میڈیا سے
گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ادویات ، طبّی ساز و سامان اور انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ ان سب پر "زیرو ٹیکس" ہے۔ جہاں تک بینکوں میں پرافٹ مارجن اور رہائشی پراپرٹی کے کرائے کا تعلق ہے تو وہ ٹیکس سے مستثنی ہے۔
الفراج نے واضح کیا کہ "زیرو ٹیکس" سے مراد یہ ہے کہ کمپنی کو حق حاصل ہو گا کہ وہ اپنی آمدنی اور واپس حاصل شدہ رقم استعمال میں لا سکے۔ البتہ ٹیکس سے مستثنی اشیاء اور خدمات کی صورت میں اخراجات کمپنی کو اٹھانے ہوں گے جس کی تلافی کے لیے آخرکار وہ اپنی قیمتوں میں اضافہ کرے گی۔