نئی دہلی، 30 مئی (یو این آئی) کانگریس نے راجیہ سبھا کے لئے دس امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے گروپ 23 کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد اور آنند شرما کے ساتھ ہی ٹکٹ کے انتظار میں بیٹھے دیگر لیڈروں کو مایوس کر کے ناراض لیڈروں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔
پارٹی کے ناراض خیمےکے ایک سینئر لیڈر کا کہنا ہے کہ راجیہ سبھا کے امیدواروں کی پارٹی کی فہرست نے ثابت کر دیا ہے کہ اس کے لیے سیاسی توازن برقرار رکھنا مشکل ہے اور ’چنتن شیور‘ کے بعد بھی اس کے پالیسی اور طریقہ کار میں کوئی بہتری
نہیں آئی ہے۔ پارٹی میں ناراضگی کی اصل وجہ ابھی تک حل نہیں ہو پا رہی ہے ۔
کانگریس نے جن لیڈروں کو ٹکٹ دیا ہے ان میں سے زیادہ تر ہائی کمان کے قریبی بتائے جاتے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ انہیں اس کا فائدہ ہوا ہے۔ پارٹی نے راجستھان سے رندیپ سنگھ سرجے والا، مکل واسنک اور پرمودی تیواری کو ٹکٹ دیا ہے اور ان تینوں میں سے کوئی بھی راجستھان کا رہنے والا نہیں ہے ۔ راجستھان میں اسمبلی انتخابات بھی جلد ہونے والے ہیں اور ناراض خیمے کے ایک مزید لیڈر کا کہنا ہے کہ یہ پارٹی کے فائدے کا فیصلہ نہیں ہے ۔