نئی دہلی، 2 اپریل (ایجنسی) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے سپریم کورٹ میں منگل کو حلف نامہ دائر کرکے اترپردیش کے مختلف مقامات پارٹی کے انتخابی نشان "ہاتھی" ، پارٹی کے بانی کانشی رام اور اپنے قدآدم مجسمے بنائے جانے کے فیصلے کا دفاع کیا۔
بی ایس پی کی سپریمو نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ مجسمے" لوگوں کی خواہش" کے مطابق بنائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ مجسمے اور یادگار بنانے کا مقصد "عوام کے درمیان مختلف سنتوں، گرووں، سماجی مصلح اور لیڈروں کے اصولوں اور اقدار کی
تشہیر کرنا ہے، نہ کہ بی ایس پی کے انتخابی نشان کی تشہیریا ان کو"عظیم " دکھانا ہے۔ حلف نامہ میں کہا گیا کہ یادگاروں اور مجسموں کی تعمیر کے لئے فنڈ بجٹ میں مختص اور ریاستی اسمبلی کی منظوری کے ذریعہ منظور کرایا گیا۔ انہو ں نے کہا کہ یہ مجسمے لوگوں کی خواہش کا احترام کرنے کے لئے ریاستی اسمبلی کی خواہش کے مطابق بنوائے گئے۔
محترمہ مایاوتی نے مجسمے بنانے میں عوامی پیسہ کا غلط استعمال کئے جانے کا الزام لگانے والی عرضی خارج کرنے کی مانگ کرتے ہوئے اسے سیاسی اغراض پر مبنی اور قانون کی سخت خلاف ورزی بتایا ہے۔