نئی دہلی،29جنوری(یواین آئی)الیکشن کمیشن نے مغربی دہلی سے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی)کے رکن پارلیمنٹ پرویش صاحب سنگھ ورما کو دہلی اسمبلی کی انتخابی تشہیر کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں بدھ کو نوٹس جاری کیا ہے۔
کمیشن نے دہلی کے چیف الیکشن افسر رنویر سنگھ کی رپورٹ پر توجہ دیتے ہوئے یہ نوٹس جاری کیاہے۔مسٹر سنگھ کو نوٹس کا جواب جمعرات بارہ بجے تک دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔کمیشن نے دہلی کے چیف الیکشن افسر کے ذریعہ 28 اور 29جنوری کو خط کے ذریعہ سے بھیجی گئی رپورٹ کا مطالعہ کرنےکے بعد یہ نوٹس جاری کیا۔
چیف الیکشن افسر نے اپنے خط میں ایک ایجنسی کے ٹویٹر ہینڈل اور رکن پارلیمنٹ کے 28جنوری کو وکاس پوری اسمبلی حلقے میں دی گئی تقریر کا ذکر کیا ہے جس میں کہاگیا تھا،’’شاہین باغ میں لاکھوں لوگ جمع ہوتے ہیں ،دہلی کے لوگوں کو سوچنا ہوگا اور فیصلہ کرنا
ہوگا،وہ آپ کے گھروں میں گھسیں گے،آپ کی بہن بیٹیوں کے ساتھ آبروریزی کریں گے،انہیں قتل کردیں گے،آج ہی وقت ہے،کل مودی جی اور امت شاہ آپ کو بچانے نہیں آئیں گے۔‘‘
چیف الیکشن افسر نے اپنی رپورٹ میں سرکاری زمینوں پر مسجدوں کو ایک مہینے کے اندر گرانےسے متعلق رکن پارلیمنٹ کے بیان کا بھی ذکر کیاہے۔
کمیشن نے عوامی نمائندہ قانون 1951 اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے پیش نظر سرسری طورپر معاملے پر توجہ دیتے ہوئے یہ نوٹس جاری کیا کیونکہ اس تقریر سے فرقہ وارانہ جذبات اور سماجی بھائی چارہ خراب ہونے کا خدشہ تھا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے وزیر مملکت برائے خارجہ انوراگ ٹھاکر کو بھی اشتعال انگیز نعرے لگانے کے معاملے میں نوٹس جاری کیاگیاتھا۔کمیشن نے آج ہی دہلی کے چیف الیکشن افسر کو حکم دیا ہے کہ دونوں لیڈروں کا نام بی جےپی کی اسٹار پرچارکوں کی فہرست سے ہٹا دیاجائے۔