حیدرآباد، 3 جون (اعتماد) تلنگانہ میں لوک سبھا انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے لئے الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ منگل 4 جون کی صبح 8 بجے سے ریاست کی 17 لوک سبھا نشستوں کے ووٹوں کی گنتی کا آغاز ہوگا۔ 17 حلقوں میں اہم سیاسی جماعتوں کانگریس، بی آر ایس، بی جے پی اور کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے بشمول 525 امیدوارمقابلہ کررہے ہیں جن کی قسمت کا منگل کو فیصلہ ہوگا۔ ان امیدواروں میں قابل ذکر صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی، مرکزی وزیر کشن ریڈی، جیون ریڈی اور دیگر شامل ہیں۔ 13 مئی کو ہوئے لوک سبھا انتخابات کی رائے دہی میں 2 کروڑ 20 لاکھ 24 ہزار 906 رائے دہندوں نے اپنے ووٹ کے حق سے استفادہ کیا تھا۔ ووٹوں کی گنتی کے لئے 17 پارلیمانی حلقوں میں گنتی کے مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ 120 ہالس میں 1855 میزوں پر ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ 2 لاکھ 18 ہزار پوسٹل بیالٹ ووٹ کی گنتی کے لئے 19 ہالس میں 276 میزوں کو تیار کیا گیا ہے۔ شام 4 بجے تک ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کی
توقع کی جارہی ہے۔ اسمبلی حلقہ یاقوت پورہ، چپہ ڈنڈی اور دیور کنڈہ میں 21 راؤنڈ تک ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ آرمور، بھدراچلم، اشواراؤ پیٹ اسمبلی حلقوں میں 13 راؤنڈ میں ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی کے لئے 10 ہزار افراد کے عملہ کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے مراکز کے پاس سخت سکیوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں اور اطراف کے علاقوں میں سی سی کیمروں پر نظر رکھی جائے گی۔ الیکشن کمیشن نے منگل کو ووٹوں کی گنتی اور نتائج کے پیش نظر ریاست بھر میں دفعہ 144 نافذ کردیا ہے اور ریاست بھر میں شراب کی دکانوں کو بند کردینے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس مرتبہ کے لوک سبھا انتخابات کے سلسلہ میں سیاسی جماعتوں کے قائدین، امیدواروں کے ساتھ ساتھ عام آدمی میں بھی کافی تجسس پایا جاتا ہے اور وہ کئی دنوں سے نتائج کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں۔ نتائج سے 48 گھنٹے قبل مختلف ٹی وی چینلس اور میڈیا ہاوز کی جانب سے جاری کردہ اگزٹ پول سروے رپورٹ کے بعد 4 جون کو جاری ہونے والے اصل نتائج کو جاننے کے لئے ہر کوئی بے چین نظر آرہا ہے۔