ذرائع:
جاپان:زلزلے کی وجہ جاپان پھرایک بارلرزکررہ گیاہے۔حکام نے انکشاف کیا ہے کہ جاپان میں پیر کو آنے والے زلزلوں کے سلسلے میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ تعداد مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اموات ساحلی علاقے اشیکاوا میں ہوئیں جہاں زلزلے کی شدت زیادہ ہے۔ دوسری جانب جاپان کے موسمیاتی ادارے نے گزشتہ روز جاری کی گئی سونامی وارننگ کو کم کر دیا ہے۔ تاہم ایک بار پھر زلزلوں اور سونامی کا خطرہ ہے۔ اس پس منظر میں ساحلی علاقے کے تمام لوگوں کو چوکس رہنے کی وارننگ دی گئی ہے۔
اشیکاوا پریفیکچر کے کئی شہروں میں سونامی کی لہروں کا پتہ چلا۔ حکام نے بتایا کہ لہریں وجیما میں 1.2 میٹر اور کنازوا میں 90 سینٹی میٹر اونچی تھیں۔ اشیکاوا پولیس نے بتایا کہ ایک معمر شخص کو منہدم عمارت کے ملبے سے نکالا گیا لیکن بعد میں وہ دم توڑ گیا۔ پانچ دیگر افراد کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
اشیکاوا فائر اسٹیشن نے انکشاف کیا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ 50 سے زائد مکانات گر گئے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ کھنڈرات میں پھنسے افراد کو بچانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق چار دیگر صوبوں میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب شہر کے وسط وجیما میں ایک عمارت میں آگ بھڑک اٹھی اور 50 دیگر دکانوں اور گھروں تک پھیل گئی۔
جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے انکشاف کیا کہ 7.6 شدت کے زلزلوں کا ایک سلسلہ ساحلی علاقے ایشیکاوا اور اس کے گردونواح میں شام 4 بجے آیا۔ اس کے بعد تقریباً 100 معمولی جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جس کی وجہ سے جاپان کے کئی علاقوں میں سڑکوں پر دراڑیں پڑ گئی
ہیں۔ پانی کی سپلائی کی پائپ لائنوں کو بھی نقصان پہنچا۔ بجلی کی فراہمی میں بھی خلل پڑا۔ بلٹ ٹرین سروس روک دی گئی۔ موبائل سروس بھی متاثر ہوئی۔
دریں اثنا، نیوکلیئر ریگولیشن اتھارٹی نے کہا کہ ایشیکاوا پریفیکچر میں شیکا نیوکلیئر پاور پلانٹ میں ایک چھوٹا دھماکہ ہوا اور کسی چیز کے جلنے کی بو آ رہی ہے۔ معلوم ہوا کہ آپریٹر نے کہا کہ ٹرانسفارمر نے بجلی بند کردی۔ لیکن اس نے کہا کہ دونوں جوہری ری ایکٹر بیک اپ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے صحیح طریقے سے کام کر سکتے ہیں۔
جاپان میں آنے والے زلزلے کے اثرات جنوبی کوریا پر بھی پڑے۔ ملک کے سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ساحلی علاقوں میں کئی مقامات پر سونامی کی لہروں کا پتہ چلا ہے۔ ایک بار پھر بڑے پیمانے پر لہروں کا امکان ہے۔ اس تناظر میں ساحلی علاقوں کے لوگوں کو ہوشیار رہنے کی وارننگ دی گئی ہے۔ دوسری جانب حکومت نے روس اور شمالی کوریا میں ساحلی لوگوں کو الرٹ کر دیا ہے۔جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا نے اعلان کیا کہ پیر کو آنے والے زلزلے نے شدید نقصان پہنچایا ہے۔ کئی لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بتایا جاتا ہے کہ عمارتیں گر گئی ہیں اور آگ لگنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ تاہم بتایا گیا کہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کے باعث امدادی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ ہم عمارت کے ملبے میں پھنسے افراد کو بچانے کے لئے ہرممکنہ اقدامات کئےجا رہے ہیں۔ دوسری جانب یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکام کو فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں ضروری سامان بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔