نئی دہلی ، 5 جون (یو این آئی) نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے ’ٹویٹر پیج‘ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنےپرمائیکرو سوشل میڈیا کمپنی ٹویٹر انڈیا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز کے جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے ہفتہ کے روز یہاں کہا کہ مسٹرنائیڈو اورمسٹر بھاگوت کے ٹویٹر پیج سے ’بلیو ٹک‘ کو ہٹا کر ٹویٹر انڈیا نے ہندوستان کے تیئں اپنی گھٹیا سوچ کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نائب صدر کے ٹویٹر پیج سے بلیو
ٹِک کو ہٹانا گستاخی ہے ۔ اس کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔
مسٹر کھنڈیلوال نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی سماجی تنظیم ، جس کے ملک بھر میں ہزاروں خدمات کےمنصوبے چل رہے ہیں اورجو تنظیم اپنی یومیہ سرگرمیوں کے ساتھ سرگرم ہے ، اسے راشٹریہ سویم سیوک کے سربراہ موہن بھاگوت کے ٹویٹر پیج سے بھی بلیو ٹک ہٹایا گیا ہے۔ یہ دونوں واقعات ایک ہی دن میں رونما ہونا ہندوستان کے تیئں ٹویٹر کی گھٹیا سوچ کی علامت ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ یہ ناقابل معافی جرم ہے اور حکومت کو فوری طور سخت کارروائی کرنی چاہئے۔