نئی دہلی، 13 دسمبر (یو این آئی) کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے پیر کو ایک بار پھر راجیہ سبھا میں 12 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی واپس لینے کا معاملہ اٹھایا اور ہنگامہ کھڑا کردیا دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان کی کارروائی شروع کرنے کے لیے وزیر قانون کرن رجیجو کا نام پکارا تو ایوان میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کھڑے ہوئے اور اراکین پارلیمنٹ کی معطلی واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ ان کی حمایت میں کانگریس کے رہنما جے رام رمیش، دگ وجے سنگھ اور نیرج ڈانگی بھی اپنی جگہ کھڑے تھے۔ دراوڑ منیترا کژگم (ڈی ایم کے)کے تروچی شیوا اور
عام آدمی پارٹی کے رکن سنجے سنگھ نے بھی اونچی آواز میں بولنا شروع کر دیا۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ 12 اراکین ایوان سے باہر ہیں اور انھیں ایوان کی کارروائی میں حصہ لینے سے روکنا آئین کے خلاف ہے۔ مسٹر ہری ونش نے انھیں روکنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ صبح چیئرمین نے معاملہ طے کر لیا ہے اور حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے لیڈروں کو اس سلسلے میں بات چیت کرنی چاہئے۔
اس کے بعد، مسٹر رجیجو نے ’سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز (تنخواہ اور شرائط) ترمیمی بل 2021‘ ایوان میں پیش کیا اور اس کی منظوری کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک معمولی ترمیم ہے۔ اس میں پنشن بڑھا دی گئی ہے۔