اسلام آباد، 13 دسمبر :- پاکستان کی سپریم کورٹ نے پاکستان میں ہندوؤں کے مقدس مقامات میں سے ایک کٹاس راج مندر میں رام، شیو اور ہنومان کی مورتیاں نہ ہونے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ انتظامیہ اس معاملہ میں کیوں غفلت برت رہا ہے.
انگریزی اخبار’ ڈان ‘کے مطابق عدالت نے کہا کہ اس مندر میں پاکستان اور ہندوستان کے علاوہ دنیا بھر سے ہندو برادری کے لوگ مذہبی رسومات ادا کرنے آتے ہیں. اگر مندر
میں مجسمے نہیں ہوں گے، تو وہ پاکستان میں رہ رہے اقلیتی ہندوؤں کے بارے میں کیا سوچیں گے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی تین رکنی بنچ نے کٹاس راج مندر کی خراب حالت کے بارے میں کل از خود نوٹس لیتے ہوئے سماعت کی۔
میڈیا میں یہ خبریں آئی تھیں کہ اس علاقے میں سیمنٹ کی فیکٹریوں کی وجہ سے مندر کمپلیکس کے اندر کا تالاب خشک ہو رہا ہے۔