نئی دہلی ، 17 مئی (یواین آئی) دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو کورونا وبا کے قہر کے دوران سنٹرل وسٹا پروجیکٹ کا کام روکنے سے متعلق درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ پر مشتمل ڈویژن بنچ مترجم انیا ملہوترا اور تاریخ داں اور دستاویزی فلم ساز سہیل ہاشمی کی طرف سے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی فارم کی خلاف ورزی پر سنٹرل وسٹا پروجیکٹ پر جاری کام کوروکنے کی درخواست کی سماعت کررہی تھی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت لاک ڈاؤن کے دوران کام صرف صرف ہنگامی اور ضروری خدمات کو جاری رکھنے
سے متعلق التزم کی خلاف ورزی کرکے سنٹرل وسٹا پروجیکٹ پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ لوتھرا نے درخواست گزاروں کی جانب سے عدالت میں پیش ہوتے ہوئے بتایا کہ درخواست میں جن کاموں کا ذکر کیا گیا ہے وہ کام شاپورجی پالونجی اینڈ کمپنی کو جنوری 2021 میں دیئے گئے تھے۔
مسٹر لوتھرا نے کہا ’’دہلی میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا اور سب کچھ روک دیا گیا تھا۔ اچانک ایک بہت ہی دلچسپ بات ہوئی اور کام، مدت کار میں ہی مکمل کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے ایک خط لکھا گیا کہ شاپور جی پالونجی کو کام کرنے کی اجازت دی جائے۔