كراشكي/12جولائی(ایجنسی) جاپان کے مغربی حصوں میں 36 سال کے بعد پہلی بار آئے شدید سیلاب اور بارش کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر تقریبا 200 ہو گئی ہے اور تیزگرمی اور پانی کی قلت کی وجہ سے بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ حکومت نے جمعرات
کو بتایا کہ ملک میں موسلادھار بارش اور زمین کھسکنےجیسے واقعات سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 195 ہو گئی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ بارش رکنے کے بعد بھی لوگوں کی مشکلیں کم نہیں ہو رہی ہیں۔ ایک ہفتے سے 200000 سے زائد مکانوں میں پانی کی فراہمی نہیں ہوئی ہے۔ ملک میں 1982 کے بعد پہلی بار اتنی بڑی آفت آئی ہے۔