ذرائع:
روس:روس میں ہندوستانی نژاد 21 سالہ نوجوان ہیمل اشون بھائی منگوکیا کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یوکرین کے میزائل حملے میں ایک نوجوان ہلاک ہو گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق اشون گجرات کے سورت کا رہنے والا تھا۔ حیرت بات یہ ہے کہ وہ بطور مددگار کام کرنے روس گیا تھا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ اسے دھوکہ دہی سے فوج میں بھرتی کیا گیا۔ اسے فائرنگ کی تربیت دی جا رہی تھی، اسی دوران یوکرین نے میزائل حملہ کیا، جس میں وہ ہلاک ہو گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پورا واقعہ 21 فروری کو پیش آیا۔ یہ انکشاف کرناٹک کے گلبرگہ سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ سمیر احمد نے کیا ہے جو روس میں اشون کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ سمیر نے بتایا کہ اشون اوربشمول اس کےدیگر لوگ روس میں فوج میں مددگار کے طور پر ملازم تھے۔ لیکن اسے فوج کی ایک جنگی پوسٹ پر بھیج دیا گیا۔ جہاں ایک تربیتی پروگرام کے
دوران اشون کی موت ہو گئی۔
واضح رہےکہ حال ہی میں وزارت خارجہ نے اعتراف کیا تھا کہ روس میں نوجوانوں کو نوکریوں کا لالچ دے کر فوج میں بھرتی کیا جا رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان سے ایسے 60 لوگوں کو مددگار کے طور پر ملازمتیں دی گئیں اور انہیں روس لے جایا گیا۔ جہاں انہیں جنگی چوکی پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ حال ہی میں حکومت ہند نے اس حوالے سے روسی فوجی افسران سے بات کی تھی۔ ایسے نوجوانوں کو ہندوستان واپس لانے کے لئے کام کیا جا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اشون کی موت روسی سرحد کے قریب ڈونیٹسک علاقے میں ہوئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یوکرین نے روسی سرحد کے قریب ڈرون سے حملہ کیا تھا، جس میں اشون اور کچھ دوسرے لوگ مارے گئے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ دسمبر 2023 میں روس گیا تھا۔ وہاں اسے مددگار کی نوکری کی پیشکش کی گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اشون نے آخری بار 20 فروری کو اپنے گھر والوں سے بات کی تھی۔