نئی دہلی، 20 نومبر (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کے ملازمین کے مہنگائی بھتے (ڈی اے) کو آئندہ سال جون تک روکنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کی تنقید کرتے ہوئے جمعہ کے روز کہا کہ حکومت منافع کمانے میں لگی ہوئي ہے اور اسے ملازمین کی قطعا فکر نہیں ہے۔
مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ "اشیاء خورد و نوش کی مہنگائی 11.1 فیصد کے پار ہوچکی ہے! لیکن پی ایس یو ملازمین کا ڈی اے بڑھانے کے بجائے مرکزي حکومت اسے منجمد
کررہی ہے۔ سرکاری ملازمین کی حالت پست، سرمایہ دار 'دوست' منافع کمانے میں مست!"۔
اس سے قبل کانگریس کی ترجمان سوپریہ شرینیت نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مرکزی حکومت نے پی ایس یو ملازمین کا مہنگائی الاؤنس 30 جون تک روک دیا ہے، جس سے 14.5 لاکھ سے زائد ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی سے لوگوں کا جینا محال ہوگیا ہے اور اکتوبر میں مہنگائی کی شرح میں 7.61 فیصد اور اشیاء خوردنی کی مہنگائی میں 11.6 فیصد کا اضافہ کیا ہے جو تشویش کا باعث ہے۔