نئی دہلی، 17 جون (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینیئر رہنما اور پارٹی کے اترپردیش کے انچارج سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ رام مندر کے لیے 12080 مربع میٹر زمین 18.50 کروڑ روپیے میں خریدی گئی جبکہ اس کے بازو میں 10370 مربع میٹر زمین محض آٹھ کروڑ روپیے میں خریدی گئی۔ اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ زمین کی خرید میں بدعنوانی کی گئی ہے۔
راجیہ سبھا رکن نے آج یہاں صحافیوں سے کہا کہ اگر آٹھ کروڑ میں 10370 مربع میٹر زمین خریدنے کی قیمت کو درست مان لیں تو بھی 18.50 کروڑ روپیے میں تقریباً 26000 مربع میٹر زمین خریدی جا
سکتی تھی جبکہ 18.5 کروڑ میں محض 12080 مربع میٹر زمین ہی خریدی گئی۔ رام جنم بھومی ٹرسٹ، بی جے پی اور وشو ہندو پریشد جس ایگریمنٹ کا بار بار ذکر کر رہے تھے، وہ 18 مارچ کو رد ہو گیا تھا، اس میں روی موہن تیواری کا نام نہیں تھا تو پھر بیع نامے میں اس کا نام کیوں شامل کیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے میئر رشی کیش اپادھیائے اور روی موہن تیواری رشتہ دار ہیں۔ روی موہن تیواری میئر رشی کیش کے سمدھی کا سالا ہے۔ روی موہن تیواری کا نام ایگریمنٹ اسی لیے ڈالا گیا تاکہ ان کے کھاتے میں روپیے ڈال کر کروڑوں روپیے کی بندر بانٹ کی جا سکے۔