نئی دہلی ، 15 اپریل (یواین آئی) مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے لیکن اب تک ہم کمیونٹی انفیکشن کے مرحلے پر نہیں آئے ہیں اور یہ سب کچھ پہلے سے کی گئی تیاری اور پہلے مرحلہ میں ہی کئے گئے لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کا نتیجہ ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان لو اگروال نے بدھ کے روز یہاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملک میں کمیونٹی انفیکشن مرحلہ شروع نہیں ہوا ہے حالانکہ یہ بہت سے علاقوں میں مقامی طور پر دیکھا گیا ہے اور اسے "کلسٹر آؤٹ بریک" کہا جاتا ہے۔ جیسے ہی ان علاقوں میں معاملات کا پتہ چل جاتا ہے ، معاملات کو سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور پورے علاقے کے لئے 'کنٹینمنٹ پلان' تشکیل دے کر اس علاقے کو گھیرے میں لے لیا جاتا ہے اور اس کے آس پاس کے علاقے یعنی "بفر زون" کی کڑی نگرانی کی جاتی ہے اور تمام رہنے والے افراد کا گھر گھر جائزہ لیا جاتا ہے اور کھانسی ، نزلہ ، بخار اور لوگوں کی سانس
لینے میں دشواری جیسے مسائل کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے کچھ حصوں میں کورونا کے مریض بہت زیادہ آ رہے ہیں اور ان سے نمٹنے کے لئے انہیں "ہاٹ اسپاٹ" کہا جاتا ہے اور اس وقت ملک کے 170 اضلاع میں ایسے علاقے پائے گئے ہیں اور 270 اضلاع ایسے ہیں جو نان ہاٹ اسپاٹ زمرے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بیماری کے بارے میں مرکزی حکومت کا رویہ "فوری اور اعلی درجے کی کارروائی" والا رہا ہے اور اسی وجہ سے ہم معاشرتی فاصلے کے ذریعے اس مرض کو بڑی حد تک روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔
مسٹر اگروال نے بتایا کہ ملک میں اب تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 11439 تک پہنچ چکی ہے اور منگل سے بدھ تک 1076 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ اب تک 377 افراد کی موت بھی ہوچکی ہے۔ اب تک کورونا وائرس سے 1306 افراد ٹھیک ہو چکے ہیں اور کل ایک ہی دن میں 270 مریض ٹھیک ہوگئے ہیں ، جنہیں گھر بھیج دیا گیا۔ مریضوں کی بازیابی کی شرح اب تک 11.41 فیصد ہے۔