نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) سپریم کورٹ نے کووڈ-19 کی وباء پھیلنے کے پیش نظر از خود نوٹس کے معاملے میں سینئر ایڈوکیٹس جے دیپ گپتا اور میناکشی اروڑہ کو رفیق عدالت نامزد کیا ہے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ کورونا کےمعاملے از خود نوٹس لینے کا مقصد ہائی کورٹوں کا کام اپنے ہاتھوں میں لینا نہیں ہے۔ ملک میں وبائی بحران کے وقت عدالت عظمی خاموش تماشائی نہیں بن سکتی۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس ایل ناگیشورا راؤ اور جسٹس ایس رویندر بھٹ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سینئر ایڈووکیٹ ہریش سالو کے رفیق عدالت کی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کے بعد مسٹر جے
دیپ گپتا اور محترمہ اروڑہ کو یہ ذمہ داری سونپی ہے۔
سابق چیف جسٹس شرد اروند بوبزے کی سربراہی میں بنچ نے مسٹر ہریش سالوے کو گزشتہ جمعہ کے روز رفیق عدالت کی ذمہ داری سے فارغ کردیا تھا اور اس معاملے کو آج کی سماعت کے لئے درج کیا تھا۔
مسٹر ہریش سالوے نے اس معاملے رفیق عدالت کی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کی خواہش اس وقت ظاہر کی تھی، جب انھیں کچھ سینئر وکلاء نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا تھاکہ "میں نہیں چاہتا کہ اس کیس کی سماعت اس الزام کے سائے میں کی جائے کہ مجھے چیف جسٹس (اب ریٹائرڈ) سے دوستی کی وجہ سے رفیق عدالت مقرر کیا گیا ہے"۔