نئی دہلی، 25 اپریل (یواین آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ كورونا وائرس (كووڈ -19) قومی آفات ہے اور اس سے بچنے کے لئے نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن کو ایک مہینہ سے زیادہ وقت ہو چکا ہے لیکن اس خطرناک وائرس کے سبب متاثرہ لوگوں کو راحت دینے کے لئے حکومت نے قومی آفات قانون کے تحت اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ کسی بھی آفات سے نمٹنے کے لئے قومی آفات قانون کے تحت مؤثر طریقے سے کام کرنے کا التزام ہے۔ کورونا بھی ایک قومی آفات ہے اور اسے کنٹرول کرنے کے لئے حکومت نے ایک ماہ پہلے لاك ڈاون نافذکیا تھا۔جس کی مدت اب جلد ہی 40 دن پوری ہو جائے گی لیکن اس قانون کے تحت اس آفات میں لوگوں کی مدد کس طرح سے کرنی ہے، اس سلسلے میں حکومت نے اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ كووڈ -19 قومی آفات ہے اور اس کے لئے ایک قومی پالیسی تیار کی جانی چاہئے۔ آفات
قانون کے تحت سیکرٹری سطح پر قائم قومی کمیٹی کو یہ کام کرنا چاہئے اور اس کے لئے قومی پالیسی تیار کی جانی چاہئے لیکن حکومت نے اب تک کوئی کوشش اس سمت میں نہیں کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی آفات قانون کے سیکشن دس میں کمیٹی کو اس طرح کی آفات کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے لیکن لاک ڈاؤن لاگو کئے ایک ماہ سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد بھی کوئی پالیسی نہیں بنی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی صدارت وزیر اعظم کرتے ہیں اور اس اتھارٹی کو یہ حقوق دیے گئے ہیں کہ وہ ایسی پالیسی بنائے جس میں وہ آفات کے وقت ملک کے عام لوگوں کے لئے رہنے، کھانے، ان کی صحت اور ان کے لئے صفائی کا بندوبست کرے۔ یہ کام مرکزی حکومت کو فوری طور پر کرنا چاہئے لیکن مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ کام ریاستوں کو کرنا چاہیے جبکہ ریاستی حکومتیں کہتی ہیں کہ ان کے پاس پیسے ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ ایسی پالیسی نہیں بنا پا رہے ہیں۔