سرینگر/8ستمبر(ایجنسی) جموں کشمیر پولیس نے پتھراؤ کے پیچھے کے اصلی گناہگاروں کو گرفتار کرنے کے لیے تاریخی جامع مسجد معلاقے میں پتھربازوں کے درمیان اپنے لوگوں کو بھیجنے کی نئی حکمت عملی اپنائی.
جمعہ کی نمازوں کے بعد بھیڑ نے پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکار پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا لیکن دوسرے طرف کوئی جوابی کروائی نہیں کی گئی، پولیس نے آنس گیس کے گولے داغے اور نہ ہی لاٹھی چارج
کیا.
جب 100 سے زائد لوگ ہوگئے اور دو پرانے پتھرباز بھیڑ کی قیادت کرنے لگے تب لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے پہلا آنس گیس کا گولہ داغا گیال اسی درمیان بھیڑ میں چھپے پولیس والوں نے اس مظاہرہ کی قیادت کرنے والے دو پتھربازوں کو پکڑلیا اور وہ انہیں وہاں کھڑے گاڑیوں تک پولیس اہکاروں نے لوگوں کو جب پولیس اسٹیشن لے جایا گیا، تب ان پولیس اہلکاروں نے لوگوں کو ڈرانے کے لیے ہاتھ میں کھلونے والی بندوق لے رکھی تھی.