نئی دہلی 21 فروری (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی مخالفت میں شاہین باغ اور ملک کے کئی دیگر مقامات پر جاری احتجاجی مظاہروں کو ملک میں نفرت کی سیاست پھیلا کر ملک کو توڑنے کی سازش رچے جانے کا الزام عائد کیاہے۔
بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ سی اے اے کی مخالفت کے نام پر نام نہاد احتجاج کے بہانے نفرت کی سیاست پھیلائی جا رہی ہے جس کے علمبردارکے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اےآئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی ہیں۔
ڈاکٹر پاترا نے کہا کہ مسٹر اویسی کے پلیٹ فارم پر کل پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے تو انہوں نے فوری طور پر مائیک چھین لیا لیکن ان کی پارٹی کے ترجمان
اور قدآور لیڈر وارث پٹھان نے 15 کروڑ بمقابلہ 100 کروڑ والا بیان اور 15 منٹ تک زہرآلود تقریر کی تو مسٹر اویسی نے ان کا مائیک نہیں چھینا۔ انہوں نے کہا کہ جب اسٹیج کے پیچھے پاکستان کو آکسیجن دی جاتی ہے اور اسٹیج کے آگے آئین اور ترنگا لہرانے کا ڈرامہ کیا جاتا ہے تو کبھی کبھی سچ سامنے آ ہی جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وارث پٹھان نے کہا کہ ہم چھین کر لیں گے آزادی۔ مسٹر اویسی بتائیں کہ آخر یہ کون سی آزادی ہے جو سپریم کورٹ سے بھی نہیں مل پا رہی ہے. انہیں بتانا چاہئے کہ آخر انہیں کون سی آزادی چاہئے۔ مسٹر پٹھان نے یہ بھی کہا کہ شاہین باغ کی شیرنیاں اتریں تو حالت خراب ہے، جب ’ہم اتریں گے تو کیا ہوگا‘۔ اس سے واضح ہو گیا ہے کہ وہ خواتین کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔