نئی دہلی، 17 جون (یو این آئی) کانگریس کے ایک وفد نے اتر پردیش کےمختلف تھانوں میں مسلم نوجوانوں کو اذیت دینے، لوگوں کے گھروں پر غیر قانونی طور پر بلڈوزر چلانے اور حالیہ تشدد میں یکطرفہ کارروائی کے سوال پر قومی انسانی حقوق کمیشن کے چیئرمین جسٹس ارون مشرا سے ملاقات کرکے میمورنڈم پیش اور تمام تفصیلات سے آگاہ کیا۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری اور اتر پردیش کی انچارج پرینکا گاندھی کی ہدایت پر وفد میں اترپردیش کے سکریٹری انچارج توقیر عالم، دھیرج گوجر، راجیش تیواری، اقلیتی کانگریس اتر پردیش کے صدر شاہنواز عالم اور غازی آباد اقلیتی کانگریس ضلع کے صدر
یامین ملک شامل تھے۔
کانگریس کے لیڈروں نے کمیشن کے چیئرمین ارون مشرا کو تفصیل سے بتایا کہ کس طرح 11 جون کو سہارنپور کوتوالی میں کئی نابالغوں سمیت مسلم نوجوانوں کو پولیس نے نہ صرف بے دردی سے مارا، بلکہ ان کا ویڈیو بھی بنا کر وائرل کیا ۔ اس ویڈیو کو بی جے پی کے ایک ایم ایل اے شلبھ منی ترپاٹھی نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کیا جو کہ حکومتی سطح پر اس طرح کے تشدد کو فروغ دینے اور پولیس کے غلط استعمال کا کھل کھلم معاملہ ہے۔ کانگریس قائدین نے الہ آباد کے جاوید محمد اور ان کی بیٹی آفرین فاطمہ کے مکان کو بغیر کسی قانونی عمل کے بلڈوزر سے مسمار کرنے کا سوال بھی اٹھایا۔