نئی دہلی،2ستمبر(ایجنسی)بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی)نے کانگریس لیڈر دگوجے سنگھ کے بی جےپی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ پر پاکستانی خفیہ ایجنسی سے پیسہ لینے کے الزام کو شرمناک بتاتے ہوئے سخت مذمت کی ہےاور سوال کیا کہ کیا کانگریس پارٹی محترمہ سونیا گاندھی کی قیادت میں ملک میں پھر سے ہندو-مسلم پولرائیزیشن کرنے کی پالیسی پر چلنے لگی ہے۔
بی جےپی کے ترجمان سمبت پاترا نے کہا کہ مسٹر سنگھ نے جس طرح کا بیان دیا ہے،وہ تشویش ناک ،شرمناک اور قابل مذمت ہے۔بی جےپی اور سنگھ پر آئی ایس آئی سے پیسہ لینے اور پاکستان کےلئے مسلمانوں کے مقابلے میں غیر مسلموں
کےذریعہ جاسوسی کرنے جیسے بیان بتاتے ہیں کہ ان کی ذہنیت کتنی خراب ہے۔
ڈاکٹر پاترا نے کہا کہ کانگریس کے نورتنوں میں مسٹرسنگھ،راہل گاندھی،منی شنکر ایئر،ششی تھرور،سشیل شندے،غلام نبی آزاد،جے رام رمیش،سیم پترودا،ادھیر رنجن چودھری شامل ہیں جن کے بیانوں میں پاکستان کا حوالہ ہوتا ہے اور پاکستانی ٹی وی چینلوں پر انہیں دکھایا جاتا ہے۔پاکستانی ایجنسیوں کاکام ہلکا ہوجاتا ہے۔پاکستان کے وزیراعظم بھی ان بیانوں کا حوالہ دیتے ہیں۔جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370ہٹائے جانے کے سلسلے میں پاکستان نے اقوام متحدہ میں جو تجویز رکھی،اس میں مسٹر گاندھی کے بیان کا حوالہ دیا گیا ہے۔