نئی دہلی، 18 اگست (یو این آئی) کانگریس نے فیس بک اور واٹس ایپ پر امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے حوالے سے فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ کو ایک خط لکھ کر شکایت کی ہے کہ فیس بک ہندوستان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا ساتھ دے رہا ہےاور نفرت اور فرضی خبریں پھیلاکر جمہوریت کو نقصان پہنچا رہا ہے، لہذا اس سنجیدہ معاملے کی اعلی سطحی تحقیقات ضروری ہے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ 14 اپریل کے وال اسٹریٹ جنرل میں پہلے صفحے پر ایک مضمون شائع کیا گیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں فیس بک کے ذریعہ بی جے پی کو انتخابات جیتنے میں مدد کی گئی اور اس پلیٹ فارم کو استعمال کرکے نفرت پھیلانے کا کام کیا جارہا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اس مضمون میں فیس بک انڈیا کی
محترمہ داس کے نام کا ذکر کیا گیا ہے کہ انہوں نے انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کی ہے اور اس کام میں فیس بک کا استعمال کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یہ انتہائی مایوس کن صورتحال ہے کہ فیس بک ہمارے جمہوری حقوق اور اقدار کو کچلنے میں مدد فراہم کررہا ہے اور ہمارے ملک کے معماروں کی قربانیوں کو ضائع کیا جارہا ہے۔
دریں اثنا کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی ٹویٹ کیا اور اس معاملے پر حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا ہم ’’فرضی خبریں اور نفرت انگیز تقاریر کے ذریعہ سخت محنت و مشسقت سے حاصل کی گئی جمہوریت کے ساتھ دھاندلی کی اجازت کسی کو نہیں دے سکتے‘‘۔ وال اسٹریٹ جنرل نے انکشاف کیا ہے کہ فیس بک نفرت اور غلط خبریں پھیلانے کے اس کھیل میں شامل ہے لہذا ملک کے تمام شہریوں کو اس سلسلے میں سوالات اٹھانے کی ضرورت ہے‘‘۔